Thursday 18 October 2012

اویس مظفر ٹپی کا سیاسی کردار یا زرد صحافت؟

Tappi, Tappy, Tuppy, Tupi, Tapi, Ovais, Muzzaffar, Owais Muzzafar

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخی اور لازوال سیاسی جہدوجہد اور قربانیوں کی تاریخ شاہد ہے اسی 
کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلپز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی مسلسل اوراپنی جانوں کے نذرانوں کی صورت میں قربانیوں سے لبریز تاریخی داستان موجود ہے اسی کے متوازی ایک خاص پیپلز پارٹی مخالف ایجنڈے پر گامزن پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا اور دور حاضر میں چند ایک سیاسی اداکاری کرتے ہوئے سیاسی ٹاک شوز کے زرخرید ٹی وی اینکرز(مبصرین) اپنی تمام تر توانائی پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت، کلیدی عہدودران اور حد تو یہ کہ دوست احباب اور اہل خانہ کو اپنی سازشوں کا محور بنائے ہوئے ہیں اس وقت اُس نام نہاد میڈیا کا نشانہ محترم آصف علی زرداری صاحب کے بہت ہی عزیز اور منہ بولے بھائی اویس مفظر ٹپی بنے ہوئے ہیں ایک جانب تو میڈیا بغیر کسی تحقیق کی بنیاد پر پاکستان پیپلز پارٹی کے اور بی بی شہید دیرانہ ساتھی کی پیپلز پارٹی اور پارٹی ورکرز کے ماربین سیاسی اور سماجی خدمات اور ہمدردانہ اور دوست رویے کی وجہ سے پارٹی کارکنان میں انکی بڑھتی مقبولیت سے خائف اورآصف علی زرداری سے قریبی تعلق کی بنا پر زردصحافت کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ مقصد صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے تعمیری کاموں پر پردہ ڈالنا اور ماضی کی طرح پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی عوامی سطح پر ساکھ کو نقصان پہنچاکر اپنے سیاسی اداکار آقاوٗں کی خوشنودی حاصل کرنا ہے ۔ یہ نام ہہنا اور زرد صحافت کے علمبردارصحافی اپنی اس کوشش میں کہ مل کر اتنا جھوٹ بولوں اور اس تسلسل سے بولوں اور انداز کو اپنا کر بولوں کہ جھوٹ بھی سچ لگنے لگے لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں ان کی عوام میں منفی شہرت انہیں ایک جوکر سے زیادہ اہمیت نہیں دیتی بلکہ ان کا مسلسل منفی پروپیگنڈہ ان کی شخصیت کی وجہ سے اویس مظفر ٹپی کی ایک اور مثبت وجہ شہرت بن چکی ہے اب وہ نہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی اور اُسکے کارکنان میں ہر دلعزیز سمجھے جاتے ہیں بلکہ عام عوام بھی اُن کی سیاسی سماجی خدمات سے متاثر ہوکر اپنا مستقبل ایک مرتبہ پھر پیپلز پارٹی کے ہمراہ دیکھ رہے ہیں۔

No comments:

Post a Comment